ڈھونڈنے سے نہیں، سکون دینے سے ملتا ہے
ہم سب جانتے ہیں کہ زندگی غم اور خوشی دونوں کا مجموعہ ہے۔ ہر وقت خوشی کا سماں رہے مشکلوں اور چیلنجز کا سامنا نہ کرنا پڑے، ہر خواہش پوری ہو۔ من پسند حالات رہیں۔کبھی دل بے چین نہ ہو تو ایسا سوچنا فقط ہماری بھول ہے۔ زندگی میں حالات بدلتے رہتے ہیں۔ مشکل کے بعد آسانی غم کے بعد خوشی یہی زندگی کی اصل حقیقت اور اس تبدیلی کو قبول کر لینے ہی میں جینے کا اصل مزہ ہے۔
زندگی صرف اس کیلئے ہی حسین اور آسان بن جاتی ہے جو مشکلوں سے گھبراتا نہیں، راہ میں آنے والے طوفانوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرتا ہے، ایک مومن کی طرح خدا پر بھروسہ کامل رکھتے ہوئے ہمت ثابت قدمی شجاعت و بہادری سے ان پریشانیوں اور مصائب سے لڑ کر اچھےآنے والے بہتر دنوں کا انتظار کرتا ہے۔ اور پھر آسانیاں وخوشی بھی صرف اسی کے مقدر میں لکھ دی جاتی ہے جو مایوس نہ ہو نا امید نہ ہو۔
زندگی چونکہ ملی جلی کیفیت کا نام ہے تو کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ دل بے چین ہو کسی کام میں جی نہ لگے،بیزاریت اور اکتاہٹ طاری ہوسکون و خوشی جس کی تلاش میں جتنا پھرو مگر وہ اتنا ہی دور ہوتا چلا جائے، ایسی صورت میں آخر کیا کیا جائے ؟ کہ دلوں کا قرار واپس لوٹ آئے سکون و چین نصیب ہو، بیزاریت و اکتاہٹ رفو ہو جائے، زندگی کی جنگ لڑنے کا حوصلہ اور مشکلوں کا سامنا کرنے کے لیے ہمتوں کا طوفان پھر سے امڈ آئے، خوشی پھر سے محسوس ہو جینے کا دل پھر سےچاہے، تو وہ اہم نسخہ "دوسروں کو خوشی دینا ہے"۔
کیا ہی خوب قول ہے" زندگی بہتر ہوتی ہے جب آپ خوش ہوتے ہیں مگر زندگی تب بہترین ہوتی ہے جب آپکی وجہ سے کوئی دوسرا خوش ہوتا ہے۔" بے شک سکون ڈھونڈنے سے نہیں دینے سے ملتا ہے اگر آپ کو یہ محسوس ہو کہ خوشی اور سکون آپ سے روٹھ گیا، توآپ دوسروں کی خوشی کا ذریعہ بن جائیں۔ ایسے کام تلاش کریں اور انہیں پایا تکمیل تک پہنچائیں، جس سے کسی آنکھوں میں خوشی کی دیپ جلے، کسی دل کو قرار آئے،کسی کی حاجت پوری ہو ، کسی کی امید بنیں،درد کی دوا بنیں، کسی کو راستہ دیں تو کسی کو مثبت سوچ،کسی کی مشکلیں دور ہوں ،کسی کو ڈھارس دیں تو کسی کا غم صرف سن کر ہی بوجھ ہلکا کر دیں، کبھی بے غرض ہی انسانوں سے ملاقات کریں، صرف رب کی خوشی کیلئے حقوقِ انسانی ادا کریں۔
قرار و سکون اس کے ذکر میں ہے، اس کی اطاعت میں ہے، عبادت میں ہے دوسروں کو سکون دینے میں ہے سب سے کٹ کر الگ تھلگ رہنے انتقام اور بدلہ لینے میں نہیں، معاف کر دینے میں ہے بھول جانے اور بھلا دینے میں ہے۔ جتنی جلدی ہم یہ بات سمجھ لیں اور اس پر عمل شروع کر دیں ،سکون تلاش کرنے کے بجائے ،ہم جہاں بھی جائیں ،وہ خود ہمارے پاس آئے گا۔
جن چیزوں میں سکون وقرار خدا نے رکھ چھوڑا ہے اگر ہم اسے چھوڑ دیں تو عمر بھر سکون کے متلاشی ہی رہیں گیں۔ سکون اپنے لیے جینے صرف اپنا فائدہ سوچنے میں نہیں بلکہ سب کا بھلا چاہنے میں ہے آسانیاں بانٹنا ،خوشیاں فراہم کرنا اور لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کرنا بھی جہاں تک ہماری دسترس میں ہوں بھلے وہ معمولی ہی کیوں نہ ہو ہر انسان کے حق میں شامل ہے ۔ یہ ہرگز نہ سوچیں کہ اگر ہمارے پاس ہوتا تو ہم بھی" کچھ "کرتے۔ یہ شیطان کی سازش ہے خدا کے نزدیک نیکی کے کوئی قیمت نہیں وہ مقدار نہیں نیتوں سے تولتا ہے۔ چھوٹی سی چھوٹی نیکی یا کوئی گناہ بھی ہرگز معمولی نہ سمجھیں، نہیں خبر کون سی نیکی مقبول ہوجائے اور کون سا گناہ پکڑ میں آجائے۔ بس ارادہ کریں طے کر لیں کچھ بھی ہو سکے جس سے کسی کو تھوڑا سکون میسر آجائے وہ کر گزریں گے کبھی پیچھے نہ ہٹیں گیں۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں