انسان بے بس نہیں۔۔۔۔۔۔۔





 اللہ نے انسان کو بے پناہ طاقت، بہترین صلاحیت، سوچنے، غور و فکر،تدبراورنئی نئی جدت کرنے والا تیز تر تخلیقی دماغ خوبصورت احساسات وجذبات سے لبریز دل عطا فرمایا ہے، اپنی انہی صلاحیتوں ونعمتوں کے مرہون منت انسان نسل در نسل سے ترقی کرتا چلا آرہا ہے۔ باقی تمام مخلوقات سے افضل درجہ اسے اپنی انہی خوبیوں کی بدولت حاصل ہوا ہے۔

 یہ اپنی محنت سے خدا کی دی ہوئی نعمتوں کا بھرپور استعمال کرکے اپنا نصیب بنا سکتا ہے اپنی حالت تبدیل کر سکتا ہے، بس استقامت شرط ہے،سفر طویل ہوسکتا ہے لیکن رسائی ضرورممکن ہے۔

 المیہ یہ ہے کہ اپنے اردگرد اگر نگاہ دوڑائیں تو ہمیں ایسے بہت سے انسان ملیں گے جو بے بسی کی تصویر بنے حالات سے نالاں،قسمت سے شاکی، لاتعداد الجھنوں و مسائل میں گرفتار انتہائی اذیت و مجبوری میں زندگی کے باقی بچ جانے والے ایام گن رہے ہیں۔

 سوال یہ ہے کہ حالات بے قابو،انسان بے بس آخر کیا وجہ ہے اتنی بے بسی کیوں ہے۔۔۔؟

 جواب اپنے رب سے دوری ہے، نتیجاً بے سکونی، نا امیدی ہے، جو اتنی بڑھ چکی ہے کہ بجائے ہم ایمان کی روشنی سے امید کا دیا روشن رکھتے ،مایوسیوں کی تاریکیوں کو توکلِ الہی سے دورکرنے کی کوشش کرتے، لیکن ہم آنکھیں بند کرکے ناامیدی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں ایسے ہی پڑا رہنے پرایکتفا کر لی ہے۔ ہار چکے ہم اور سو گئے ہمارے حوصلے،اب تاریکی ہی ہمارا جیون ہے، بے بسی ہی ہماری منزل ہے۔

 ہرگز نہیں انسان بے بس نہیں ہیں اسی اللہ نے کافی حد تک اختیار کے طاقت ضرورسونپی ہے۔


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بے خوابی سے زیادہ سنگین اس سے متعلق پریشانی ہے۔۔؟

منزل نہیں ملے گی۔۔۔۔

مہلت۔۔۔۔۔۔۔۔,